Look Inside
Ghubar
Ghubar
Ghubar
Ghubar
Ghubar
Ghubar
Ghubar
Ghubar
Ghubar
Ghubar

Ghubar

Regular price ₹ 329
Sale price ₹ 329 Regular price ₹ 349
Unit price
Save 5%
5% off
Tax included.
Size guide

Pay On Delivery Available

Rekhta Certified

7 Day Easy Return Policy

Ghubar

Ghubar

Cash-On-Delivery

Cash On Delivery available

Plus (F-Assured)

7-Days-Replacement

7 Day Replacement

Product description
Shipping & Return
Offers & Coupons
Read Sample
Product description

Instead of limiting poetry to the mere expression of heartfelt emotions, Fahmi Badayuni has made it an object of mental exercise. This book is a collection of his poetry, which also includes some of his fresh ghazals.

 Zamaan Sher Khan, or Puttan Khan, was born on 4 January 1952 in Bisauli town, Badaun district and is famously known as Fahmi Badayuni. Necessity brought him to the job of an accountant at a young age. age. When fate turned him away from the job, his interest in Maths and Science opened the doors of coaching classes. He was interested in Shayari and its criticism from a very young age. Around 1980, he started publishing his poetry in some magazines. Till then, two of his poetry collections, “Panchvi Samt” and “Dastaken Nigahon Ki” had been published.

Shipping & Return
  • Sabr– Your order is usually dispatched within 24 hours of placing the order.
  • Raftaar– We offer express delivery, typically arriving in 2-5 days. Please keep your phone reachable.
  • Sukoon– Easy returns and replacements within 7 days.
  • Dastoor– COD and shipping charges may apply to certain items.

Offers & Coupons

Use code FIRSTORDER to get 10% off your first order.


Use code REKHTA10 to get a discount of 10% on your next Order.


You can also Earn up to 20% Cashback with POP Coins and redeem it in your future orders.

Read Sample


 فہرست

1. واقعی ختم انتظار ہوا
2. بیل بوٹے خیال میں رکھنا
3. ادھر سے دید کا اسرار کیوں ہو
4. خط لفافے میں غیر کا نکلا  
5. دیپکوں میں باتیاں رہ جائیں گی  
6. ولولے جب ہوا کے بیٹھ گئے  
7. کچھ بھی کر سکتے ہیں ہم عشق کی لاچاری میں
8. ہوئے جب آئنے آپے سے باہر  
9. و گلے سے مفلسی لپٹی پڑی تھی 
10. راستہ تو ہے آنے جانے کا
11. دل مرا سرحدوں نے توڑ دیا  
12. وہ بھی نکلا نہ ہم خیال مرا  
13. وہ کہیں تھا کہیں دکھائی دیا 
14. ہر کوئی میرے حال میں گم تھا
15. رات ان کا خیال پھیل گیا  
16. خود ہمارا ہمیں پتہ نہ لگا
17. کسی کو یاد مرا عرض حال تھوڑی ہے

18 جب تلک تو نظر نہیں آتا
19 کو اڑیں ہم نے کھولیں مسکرا کے
20 یہ جو ویرانے میں بیٹھا ہوا ہے
21 جولکھا ہے وہی پڑھا ہے ابھی
22 کیوں قفس میں ادھر ادھر دیکھیں
23 اس کو اک بار روشنی میں دیکھ
24 تری آواز دھیمی ہو رہی ہے
25 گھر میں روزن نہیں رہا کوئی
26 اس کی کھڑکی سے روشنی آئی
27یہ جو باہر خدا سے ڈر رہے ہیں
28 یہاں جاں پر بنی ہے یار میرے
29 ہم نے کھڑکی میں جاں بٹھالی ہے
30 کسی نے نہ جب دیکھا بھالا مجھے
31 اس کے دل میں جو بند رہتا ہے
32 نہیں آتے ہیں ہم اپنی سمجھ میں
33 بس وہی لفظ تذکرے میں ہے
34 اس نے کیا کیا نہیں دیا مجھے کو
35 آپ ہمیں کیا بھول گئے ہیں
36 نئے دریا سے رشتہ ہو گیا ہے
37 کیسے تیور ہیں اب ہوا کے دیکھ
38 انا بے دار ہوتی جارہی ہے

واقعی ختم انتظارہوا س کو چھو کر یہ اعتبار ہوا
کوئی دیوار تھی دروازه مشکل انتظار ہوا
آپ تشریف لائے تھے اک روز دوسرے روز اعتبارہوا
میں وہ دریا ہوں جس کے پانی سے کوئی ڈوبا نہ کوئی پار ہوا
میرے چاروں طرف فصیلیں تھی پانچویں سمت سے فرار ہوا
اس کی تصویر اٹھائی پھر رکھ دی اور یہ کام بار بار ہوا

خط لفافے میں غیر کا نکلا اس کا تاصد بھی بے وفا نکلا
حان میں جان آ گئی یارو وہ کسی اور ے خفا نکلا
ہم ہمارا سمجھ رہے تھے جسے وہ بھی ان کا ہی تذکرہ نکلا شعر ناظم نے جب پڑھا میرا پہلا مصرعہ ہی دوسرا نکلا
پھر ای قبر میں برابر ہے زندہ رہنے کا راسته جب رکھا عشق کے ترازو پر سارا نقصان فائدہ نکلا
جتنی جیبیں مرے لباس میں تھیں
کے اندر ترا پتا نکلا
آخری خط جو اس نے بھیجا تھتا وہ ہمارا لکھا ہوا نکلا

Customer Reviews

Be the first to write a review
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)

Related Products

Recently Viewed Products